عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اب تک اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے ٹیلیفونک گفتگو سے متعلق ایس او پیز نہیں آئے۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ آج بھی ایس او پیز نہیں آئے۔ اگر آپ کہیں گے تو میں عدالت کی مدد کروں گا۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئرمین تحریک انصاف کو جیل میں ورزش کے لیے سائیکل فراہم کرنا چاہتے ہیں جس پر جج نے کہا کہ سائیکل کے حوالے سے جیل حکام کو بتا چکا ہوں۔ وکیل نے کہا کہ عدالت اجازت دے تو آج سائیکل فراہم کر دوں گا۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ میں چاہتا ہوں کہ سائیکل کا غلط استعمال نہ ہو۔ ایسا نہ ہو کہ سائیکل جیل سپرنٹنڈنٹ چلائے۔ جیل مینوئل بھی دیکھنا ہے۔ زیر سماعت ملزمان کی سیکیورٹی ہمارے لیے اہم ہے۔ وکیل نے کہا کہ اگر کوئی خدشات ہیں تو سائیکل کے استعمال کی نگرانی کے لیے افسر مقرر کریں۔
فاضل جج نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ کھانا گھر سے منگوائیں، لیکن ذمہ داری کون لے گا؟ اگر جیل میں کھانا تیار ہوتا ہے تو جیل حکام ذمہ دار ہیں۔ میں سائیکل کے معاملے پر آرڈر دیتا ہوں
بعد ازاں آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے پی ٹی آئی چیئرمین کے بیٹوں سے ٹیلی فونک گفتگو کا حکم دیا۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل چیئرمین پی ٹی آئی کے بیٹوں سے واٹس ایپ کے ذریعے ٹیلی فونک گفتگو کرائیں۔
162