اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جمیکا کے سابق فاسٹ باؤلر لیسلی جارج ہیلٹن نے 1935 سے 1939 کے درمیان ویسٹ انڈیز کے لیے 6 ٹیسٹ میچ کھیلے۔
29 مارچ 1905 کو ایک غریب گھرانے میں پیدا ہونے والے ہلٹن کو بچپن سے ہی کرکٹ کا شوق تھا لیکن اس نے کلب کرکٹ کھیل کر اپنی کارکردگی بہتر کی اور 1927 میں جمیکا کرکٹ ٹیم کا باقاعدہ رکن بن گیا۔
اگرچہ ہلٹن کئی مواقع پر ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے کے لیے مضبوط امیدوار تھے، لیکن انہیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر نظر انداز کر دیا گیا۔ لیکن اس نے محنت جاری رکھی اور بالآخر 1935 میں ویسٹ انڈیز کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کے خلاف ویسٹ انڈین ٹیم میں منتخب ہو گئے۔
8 جنوری 1935 کو، اس نے انگلینڈ کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور ویسٹ انڈیز کو چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں فتح دلانے میں مدد کی۔ اس کے بعد انہیں 1939 میں دورہ انگلینڈ کے لیے دوبارہ منتخب کیا گیا لیکن بعد میں آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا جس کے بعد ہیلٹن نے فرسٹ کلاس کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔1942 میں ہلٹن نے ایک پولیس انسپکٹر کی بیٹی لورین روز سے شادی کی اور 1947 میں اس جوڑے کو ایک بیٹا ہوا۔
رپورٹس کے مطابق 1950 کی دہائی کے اوائل میں ہلٹن کی اہلیہ فیشن ڈیزائنر بننے کے لیے نیویارک کے فیشن اسکول گئی جہاں ان کی ملاقات ایک نوجوان رائے فرانسس سے ہوئی اور بعد میں ان کا مبینہ طور پر معاشقہ شروع ہوگیا۔تاہم، 1954 میں، جب ہلٹن کو ایک مبینہ خط میں اپنی بیوی کے افیئر کا پتہ چلا تو دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا، اور غصے میں آ کر ہلٹن نے اپنی بیوی کو گولی مار کر قتل کر دیا اور پھر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
لیسلی نے کہا کہ بیوی نے پہلے اسے گولی مارنے کی کوشش کی لیکن گولی غلط چلی، سابق کرکٹر نے اپنے دفاع میں گولی چلائی۔
رپورٹس کے مطابق 1954 کے اواخر میں ایک جیوری نے ہلٹن کو مجرم قرار دیا، رحم کی درخواستوں کے باوجود جج نے سابق ویسٹ انڈین کرکٹر کو سزائے موت سنائی، تاہم اپیلوں اور درخواستوں کے بعد ہلٹن کو 17 مئی 1955 کو پھانسی دے دی گئی۔لیسلی جارج ہیلٹن دنیا کے واحد ٹیسٹ کرکٹر ہیں جنہیں پھانسی دی گئی ہے۔