اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارتی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب میں کسانوں کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری ہے۔
کسان یونینوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد دہلی چلو تحریک ریل روکو تحریک میں بدل گئی اور آج پنجاب بند کی کال دی گئی ہے۔نجاب بند کی کال کسان مزدور مورجا اور کسان سنگتھن مورچہ نے جگجیت سنگھ دلاول کے حق میں دی ہے، جو ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔آج پنجاب میں صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک مکمل ہڑتال ہے۔. تمام سڑکیں بند ہیں۔. بازار اور کاروباری مراکز بند ہیں اور سڑکوں سے ٹریفک غائب ہے۔. ریاستی حکومت کی طرف سے سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور اہم مقامات پر اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔
کسانوں نے ٹول پلازہ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔. پنجاب یونیورسٹی اور گرو نانک یونیورسٹی نے ہڑتال کی وجہ سے امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔پنجاب بند کال کی حمایت میں بازاروں میں پھلوں اور سبزیوں کی سپلائی روک دی جائے گی، دودھ فروش بھی سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔. پرائیویٹ اور پبلک بسیں سڑکوں پر نہیں چلیں گی کیونکہ کسان یونینوں نے 200 مقامات پر سڑکیں اور 50 مقامات پر ریلوے ٹریک بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔. کسان تنظیمیں تمام فصلوں کی قانونی ضمانت سمیت 13 زرعی اصلاحات کے نفاذ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔