اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ترکی اور شام میں خوفناک زلزلے سے ہلاکتوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے لاشیں اور زخمی افراد کو نکالنے کا عمل تاحال جاری ہے، ہلاکتوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں مرنے والوں کی تعداد 24 ہزار 617 تک پہنچ گئی ہے جب کہ شام میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 574 تک پہنچ گئی ہے۔
ترکی کے 10 شہروں میں موسم کی خرابی کے باعث امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد 1000 سے زائد آفٹر شاکس نے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ 90 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ انہوں نے ساحلی شہر اسکندریہ میں سمندری پانی داخل ہونے کے بعد شہریوں کے محفوظ انخلاء کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
دوسری جانب شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق حکومت نے اپنے کنٹرول سے باہر زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد پہنچانے کی منظوری دے دی ہے جب کہ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کے لیے دو نئے راستے کھولنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں زلزلے کے بعد 5.3 ملین افراد بے گھر ہو سکتے ہیں جب کہ ترکی اور شام میں تقریباً 900,000 افراد کو گرم خوراک کی فوری ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملبے تلے پھنسے افراد ایک ہفتے یا اس سے زائد عرصے تک زندہ رہ سکتے ہیں لیکن زندہ بچ جانے کے امکانات معدوم ہوتے جارہے ہیں۔