اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سری لنکا جو گزشتہ مہینوں شدید مالی بحران کے باعث دیوالہ ہوگیا تھا وہاں کے الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آٹھ ہزار سے زائد نشستوں پرالیکشن ہونے جارہے ہیں الیکشن کا انعقاد فروری سے پہلے ہوگا
سری لنکا جیسا ملک جو ڈیفالٹ کرچکا ہے وہاں کے ذمہ داروں نے معاشی استحکام کے لئے الیکشن کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے
عمران خان مسلسل کہہ رہے کہ ملک میں معاشی استحکام الیکشن سے ہی آئے گا جبکہ پی ڈی ایم حکومت الیکشن سے فرار اختیارکر رہی ہے
اس کی تازہ مثال چند دن قبل اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کا ملتوی ہونا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود حکومت نے شہر اقتدارمیں بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے جبکہ سری لنکا آٹھ ہزار سے زائد کونسل کی نشستوں پر الیکشن کرانے جارہا ہے کیا پاکستان کے حالات سری لنکا سے بھی برے ہیں ؟
یہ بھی پڑھیں
اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو کروانے کا حکم دے دیا
دراصل سری لنکا کے لوگ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیںوہاں پر بھی طویل عرصے تک آمریت رہی لیکن اس کے باوجود وہاں کے ذمہ داروں نے الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پاکستان میں گزشتہ آٹھ ماہ سے حکومت الیکشن سے راہ فرار اختیارکر رہی ہے
حکومت کی سکیورٹی دینے سے معذرت،اسلام آباد میں آج بلدیاتی الیکشن ناممکن
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکن الیکشن کمیشن نے انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا ہے، سری لنکن حکام کاکہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد فروری سے پہلے کیا جائے گا۔
سری لنکن الیکشن کمیشن نے مختصر بیان میں کہا ہے کہ کونسل کی 8 ہزار سے زائد نشستیں 18 سے 21 جنوری کے درمیان خالی ہو جائیں گی جس کے بعد 28 دن کے اندر لازمی انتخابات کروانے ہوں گے۔
سری لنکن صدر رانیل وکرما سنگھے نے انتخابات روکتے ہوئے کہا تھا کہ دیوالیہ ملک الیکشنز پر 10 ارب سری لنکن روپے خرچ نہیں کرسکتا ۔