اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )نئی مردم شماری کی منظوری سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔درخواست صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری نے دائر کی ہے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آرٹیکل 184/3 کے تحت آئینی درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں سپریم کورٹ بار نے استدعا کی ہے کہ نئی مردم شماری کے ذریعے انتخابات کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو فوری طور پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں وفاق، مشترکہ مفادات کونسل، چاروں صوبوں اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سی سی آئی کے فیصلے کی روشنی میں 5 اگست کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ نے شرکت کی، مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل آئینی نہیں، کونسل نئی مردم شماری کی بنیاد پر انتخابات کرانے کا متعلقہ فورم نہیں ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 224 شق 2 90 دن میں انتخابات کا حکم دیتا ہے۔ عدالت قرار دے کہ الیکشن کمیشن انتخابات میں 90 دن سے زیادہ توسیع نہیں کر سکتا۔ انتخابات میں تاخیر کی بنیاد پر پنجاب اور کے پی کے نگران وزرائے اعلیٰ 90 روز میں انتخابات کرانے میں ناکام رہے، دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد مشترکہ مفادات کونسل نہیں بن سکتی۔