اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی حکومت نے ڈالر کے مقابلے میں 290 روپے کے حساب سے بجٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی حکومت نے بجٹ 290 روپے ڈالر کے حساب سے تیار کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو بجٹ کے لیے ڈالر کے 290 روپے کے ریٹ کے حساب سے تخمینہ تیار کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں
ڈالر کی شرح میں کوئی بھی بڑی تبدیلی تمام حکومتی اعداد و شمار کو غیر حقیقی بنا دے گی اور اس کے بعد حکومت کو ضمنی گرانٹس، شرح مبادلہ، دفاعی بجٹ، غیر ملکی قرضوں کی خدمات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جاری کرنا پڑے گا۔ پبلک سیکٹر کے ترقیاتی پروگرام اور بیرون ملک پاکستانی مشن اخراجات کا حساب لگانے کے لیے بہت اہم ہیں۔
وزارت خزانہ نے پہلے ڈالر کی قیمت 300 پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم بعد میں فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اسے 300 روپے پر برقرار رکھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 285.31 پر ٹریڈ کر رہا تھا جو اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں 27 سے 30 روپے کم ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک انٹرویو میں ڈالر کی اصل قیمت 240 روپے بتائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال کا بجٹ ڈالر کی ناقص شرح پر تیار کرنے کی وجہ سے وزارت اطلاعات، تجارت، خارجہ اور اقتصادی امور کو اضافی گرانٹ مل گئی ہے۔ حکومت مجموعی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 7.5 ٹریلین روپے مختص کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار 9 جون کو بجٹ پیش کرنا چاہتے ہیں