اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا کا سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اہلکار نے اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت روایتی ہتھیاروں کی منتقلی کی پالیسی کے تحت کیس بہ کیس کی بنیاد پر شروع کی جائے گی۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو معاہدے میں اپنا رخ دیکھنا ہوگا جب کہ ہم اپنی جانب تیار ہیں، سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت اگلے ہفتے سے شروع ہونے کا امکان ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر عائد پابندی اٹھانے کا فیصلہ یمنی حوثیوں اور سعودی عرب کے درمیان اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے بعد کشیدگی میں کمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 میں معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد سے سعودی عرب کی جانب سے یمن پر کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی یمنی حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر سرحد پار سے کوئی حملہ کیا گیا ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت اگلے ہفتے سے شروع ہوسکتی ہے اور ممکنہ طور پر جمعہ کو حکومت ہتھیار فروخت کرے گی۔ متعلقہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکی قانون کے مطابق اسلحے کی فروخت سے متعلق کوئی بھی بین الاقوامی معاہدہ کرنے سے پہلے کانگریس کی منظوری لینا ضروری ہے۔