تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستوں پرفیصلہ محفوظ

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے 20 دنوں میں انتخابات کرانے کو کہا  جس پر ہم نے حکم کے تحت انتخابات کرائے

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ چیئرمین کا عہدہ 5 سال کے لیے ہے اور پینل کا انتخاب 3 سال کے لیے ہے جہاں بلا مقابلہ الیکشن ہوتا ہے وہاں ووٹنگ کی ضرورت نہیں، عام انتخابات بھی بلا مقابلہ ہوتے ہیں بلا مقابلہ الیکشن غیر قانونی نہیں ہوتا اور اس کے لیے ووٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی

انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد کے طریقہ کار کا پاکستان کے آئین، الیکشن ایکٹ اور الیکشن رولز میں ذکر نہیں ہے علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات میں ریگولیٹر نہیں ہے، اس لیے انتخابی تنازعات کو اس باڈی میں نہیں لایا جا سکتا

الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے کہ جو پارٹی کا رکن نہیں ہے وہ اعتراض نہیں کر سکتا

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ انٹرا پارٹی الیکشن اور ممبرشپ کے بارے میں بات کرتا ہے، ہر کوئی پارٹی ممبر نہیں ہوتا، ووٹر، سپورٹر اور ممبر میں فرق ہوتا ہے. جن لوگوں نے پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستیں دائر کیں ان میں سے کوئی بھی پارٹی کا ممبر نہیں ہے، جو بھی الیکشن پر ناراض ہے کوئی بھی جو پارٹی کا رکن نہیں ہے شکایت نہیں کر سکتا، یہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے جو پارٹی کا قانونی رکن نہیں ہےوہ اعتراض نہیں کر سکتا

بیرسٹر علی ظفر سے بات کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ درخواست گزار پی ٹی آئی کا رکن نہیں ہے جبکہ ممبر الیکشن کمیشن نے کہا "آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ نظریہ ضرورت کے تحت کیا گیا تھا، اعلان سےکوئی چیئرمین بن سکتا ہے؟

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمارے آئین میں سیکرٹری جنرل چیف الیکشن کمشنر کو مطلع کرتے ہیں کہ آیا سیٹ خالی ہے اور وقت کم ہے چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ اس عبوری دور میں چیئرمین کون تھا ؟

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق پرانے چیئرمین رہیں گے، صدر کی مدت ابھی ختم ہوئی ہے، لیکن آئین کے مطابق وہ اب بھی صدر ہیں

کمیشن کے ارکان نے استفسار کیا کہ پورے ملک کے انتخابات پشاور میں ہوئے جس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہر پارٹی کا الیکشن ایک ہی جگہ ہوتا ہے  پی ٹی آئی کا انتخابی شیڈول میڈیا میں آیا اور اسے 30 نومبر کو الیکشن کمیشن کو بھی بھیج دیا گیا

ہمارے 8 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 6 لاکھ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں  اس عمل کے دوران کسی نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے اور کسی نے پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر سے رابطہ نہیں کیا، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ آکر الیکشن لڑو

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ میٹنگز کو بھی نیٹ پر رکھ رہے ہیں، سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس نے الیکشن کمیشن  میں قہقے لگ گئے

ممبر کمیشن نے دریافت کیا کہ آپ کے کاغذات نامزدگی کہاں سے موصول ہو رہے  تھے، جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہمارے فارم مرکزی دفتر اور دیگر دفاتر سے بھی مل رہے تھے

معلوم ہوا کہ الیکشن ہو رہا تھا، یہ کوئی پوشیدہ الیکشن نہیں تھا.

میری رکنیت سماعت سے ایک دن پہلے ختم کر دی گئی تھی: درخواست گزار شاہ فہد

درخواست گزار کے وکیل عزیز الدین کاکاخیل نے کہا کہ کوئی الیکشن نہیں ہوا، صرف سلیکشن ہوا، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے

درخواست گزار شاہ فہد نے کہا کہ میں ہر اس شخص کو چیلنج کرتا ہوں جو مجھ سے پہلے اس پارٹی میں شامل ہوا ہے  میری رکنیت سماعت سے ایک دن پہلے ختم کر دی گئی تھی

درخواست گزاروں کے جوابات مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھURDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    ویب سائٹ پر اشتہار کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

    اشتہارات اور خبروں کیلئے اردو ورلڈ کینیڈا سے رابطہ کریں     923455060897+  یا اس ایڈریس پرمیل کریں
     urduworldcanada@gmail.com

    رازداری کی پالیسی

    اردو ورلڈ کینیڈا کے تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ ︳    2024 @ urduworld.ca