اردوورلڈ(ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے جمعرات کو کہا کہ پارٹی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ (ایس سی) میں چیلنج کرے گی۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ای سی پی نے اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے انتخابات کو 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جو کہ 30 اپریل کو ہونا تھا جب سپریم کورٹ نے انتخابی نگران ادارے کو پنجاب اور کے پی میں تحلیل کے نوے دن کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔ صوبائی اسمبلیوں کے پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں بالترتیب 14 جنوری اور 18 جنوری کو تحلیل کی گئیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ محض اتفاق ہے کہ بدھ کے روز مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے ملک میں ایک ہی وقت میں انتخابات کرانے کی خواہش کا اظہار کرنے کے بعد ای سی پی نے التوا کا نوٹیفکیشن چند گھنٹے بعد دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ قانون کے خلاف ہے اور ہم اسے چیلنج کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر پٹیشن کا مسودہ تیار کر رہے تھے، پارٹی پہلے ہی گورنر کے پی کے حاجی غلام علی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "پی ٹی آئی مینار پاکستان پر ایک بہت بڑا جلسہ کرے گی جہاں وہ آئین کی پاسداری کے لیے سپریم کورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کرے گی”
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے جلسے کی تیاریوں کو تیز کر دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز پیر کو ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپنا موقف مکمل طور پر پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "پارٹی پٹیشن میں بھی 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات کرانے کا مطالبہ کرے گی”۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یوم پاکستان پر آئین کی خلاف ورزی کی گئی، 96 بار ایسوسی ایشنز نے ای سی پی کے فیصلے کی مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا اور مسلم لیگ ن نے عدلیہ پر حملے کی تاریخ رقم کی۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو اتوار کو عدالت میں پیش ہوئے بغیر ضمانت دے دی ,گئ۔