سمری میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے لیے کل 25 ہزار 320 پولنگ اسٹیشن اور خواتین کے لیے 23 ہزار 950 پولنگ اسٹیشن ہوں گے, جبکہ 41 ہزار 405 مشترکہ پولنگ اسٹیشن ہوں گے.
الیکشن کمیشن کی سمری کے مطابق پنجاب میں 50 ہزار 944 پولنگ سٹیشن ہوں گے جس میں مردوں کے لیے 14 ہزار 556 پولنگ اسٹیشن اور خواتین کے لیے 14 ہزار 36 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے جبکہ 22 ہزار 352 مشترکہ پولنگ اسٹیشن ہوں گے.
ای سی پی کے خلاصے میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں 19،06 پولنگ اسٹیشن ہوں گے جن میں 4،439 مرد پولنگ اسٹیشن، 4،308 خواتین پولنگ اسٹیشن اور 10،259 مشترکہ پولنگ اسٹیشن شامل ہیں.
اسی طرح خیبرپختونخوا میں 15،697 پولنگ اسٹیشن ہوں گے جن میں مردوں کے لیے 4،814 پولنگ اسٹیشن، خواتین کے لیے 4،289 پولنگ اسٹیشن اور صوبے میں 6،594 مشترکہ پولنگ اسٹیشن شامل ہیں.
اس کے علاوہ بلوچستان میں 5 ہزار 28 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے جن میں مردوں کے لیے 1 ہزار 511 پولنگ اسٹیشن اور خواتین کے لیے 1 ہزار 317 پولنگ اسٹیشن ہوں گے, جبکہ صوبے میں 2 ہزار 200 مشترکہ پولنگ اسٹیشن ہوں گے.
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 2 لاکھ 76 ہزار 402 پولنگ بوتھ ہوں گے, مردوں کے لیے 1 لاکھ 47 ہزار 560 پولنگ بوتھ اور خواتین کے لیے 1 لاکھ 27 ہزار 842 پولنگ بوتھ شامل ہیں.