چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، درخواست گزار خالد محمود ایڈووکیٹ بھی الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
وکیل شعیب شاہین نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے انٹرا پارٹی انتخابات کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا ہے، اب یہ کیس ختم ہونا چاہیے، قانونی طور پر یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے کیونکہ پارٹی کا نیا چیئرمین آچکا ہے۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اگر آپ اس کیس کی پیروی کرنا چاہتے ہیں تواکبر ایس بابر درخواست دائر کر رہے ہیں تو پیروی کریں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ آپ درخواست گزار کو نئے چیئرمین کے خلاف بھی درخواست دائر کرنے کا موقع دے رہے ہیں۔
اس موقع پر درخواست گزار نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ حکم نامے میں لکھا جائے کہ بانی چیئرمین سزا یافتہ ہیں، وہ پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں رکھ سکتے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن ہی نہیں لڑا اس پر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔