اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ٹیکنوکریٹ حکومت لانے باتیں ہورہی ہیں۔ الیکشن کے لیے حکومت کے پیچھے بیٹھے لوگوں کا متفق ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، آئندہ عام انتخابات میں کوئی سیاسی انجینئرنگ کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔ مشرقی پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا تو کیا حال ہوا
حکومت الیکشن 2023 سے بھی آگے لے جانا چاہتی ہے، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم صرف ڈرائنگ روم پارٹی بن کر رہ گئی ہے۔ جنرل باجوہ نے اس ملک کے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا۔ ہماری حکومت کے ان کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔ جنرل (ر)باجوہ کے مطابق سیاستدانوں کی کرپشن بے معنی تھی۔
ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال اور پی ڈی ایم کی مخلوط حکومت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم ڈیفالٹ کے قریب کھڑے ہیں۔ نیب قوانین میں ترامیم کرکے 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کردیئے گئے ہیں۔
زرداری کی باجوہ سے ڈیل ہوئی تھی، عمران خان
حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مفادات بیرون ملک ہیں، جب دونوں خاندانوں کے مفادات پاکستان سے نہیں تو ان سے معاہدہ کیسے کریں گے۔ ہماری حکومت میں ڈیفالٹ کا خطرہ 5 فیصد تھا جو اب بڑھ کر 90 فیصد ہو گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک پر قبضہ گروپ کا راج اور جنگل کا قانون ہے۔ قانون کی حکمرانی کے بغیر پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔