27
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) یورپی کمیشن کے آج کے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
یورپی یونین نے غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کایا کالس نے کہا کہ زمینی کارروائی سے غزہ کی پہلے سے سنگین صورتحال مزید خراب ہو جائے گی، جس سے مزید ہلاکتیں اور مزید تباہی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن غزہ جنگ بندی کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے اقدامات پیش کرے گا، جس میں تجارتی مراعات معطل کرنا، انتہا پسند اسرائیلی وزراء اور پرتشدد آباد کاروں پر پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے یہ واضح ہو جائے گا کہ یورپی یونین غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
یہ کچھ ٹھوس تفصیلات ہیں جو سامنے آئی ہیں یورپی کمیشن اور یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل پر ممکنہ پابندیوں کے حوالے سے — کچھ تصدیق شدہ، کچھ بحث و مباحثے کا موضوع:
پسِ منظر
یورپی کمیشن کی صدر Ursula von der Leyen نے “State of the Union” خطاب میں کہا کہ یورپی یونین اسرائیل کے اقدامات، خاص طور پر غزہ میں زمینی کارروائی، کی وجہ سے شدید تشویش میں ہے۔ یورپی خارجہ پالیسی کی سربراہ Kaja Kallas نے بھی اعلان کیا کہ یورپی کمیشن ممکنہ اقدامات پر غور کر رہی ہے جن سے اسرائیل پر دباؤ بڑھے تاکہ جنگ بندی کی جائے۔
ممکنہ اقدامات / پابندیاں
یہ وہ اقدامات ہیں جن پر غور ہو رہا ہے یا جن کی تجویز دی گئی ہے:
تجارتی مراعات کی معطلی
| یورپی یونین – اسرائیل ایسوسی ایشن ایگریمنٹ (Association Agreement) کے تجارتی اجزاء کو جزوی یا مکمل طور پر معطل کرنے کا امکان ہے، جس سے اسرائیل کے کچھ برآمدات پر یورپی یونین میں کمرشل ٹیکس یا کسٹم ڈیوٹیاں دوبارہ عائد ہو سکتی ہیں۔
انتہا پسند وزراء اور آبادکاروں پر پابندیاں
| کچھ اسرائیلی کابینہ کے انتہا پسند وزراء اور مغربی کنارے (West Bank) کے پرتشدد آبادکاروں کے خلاف سفری پابندیاں، اثاثوں کی جبری ضبطی یا دیگر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
یورپی رقم کی ادائیگیاں معطل کرنا
اسرائیل کو دی جانے والی یورپی امداد یا فنڈز، ریاستی اداروں کو یا بعض ترقیاتی/تعاون منصوبوں کو معطل کرنا، سوائے اسرائیلی شہری معاشرتی محافل یا یادگار جیسے Yad Vashem کے۔ |