184
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے 31 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا گیا ہے جس میں وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ فوجی عدالتوں کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواستیں قابل سماعت نہیں ہیں، درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ کے بجائے براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
.
وفاقی حکومت نے کہا کہ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ پاکستان کے آئین سے پہلے کے ہیں جنہیں آج تک چیلنج نہیں کیا گیا اور ان ایکٹ کے تحت کیے گئے تمام اقدامات قانون کے مطابق درست ہیں۔
وفاقی حکومت نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ کیس کی براہ راست سماعت نہ کرے کیونکہ خدشہ ہے کہ اگر سپریم کورٹ درخواستیں خارج کرتی ہے تو ہائی کورٹ میں متاثرہ فریقین کے حقوق متاثر ہوں گے۔
وفاقی حکومت نے ایک بار پھر فل کورٹ بنانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے خلاف کیس کی سماعت فل کورٹ کرے۔