اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پاکستان کی وفاقی حکومت آج 18500 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کرے گی، قومی اسمبلی کا اجلاس 4 بجے بلایا گیا.
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج بجٹ پیش کریں گے، بجٹ پیش کرنے سے قبل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجٹ کی منظوری دی جائے گی. حکومت نے اگلے مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1500 ارب روپے مختص کیے ہیں.
بجٹ میں توانائی کے شعبے کے لیے 253 ارب روپے، انفراسٹرکچر کے لیے 827 ارب روپے، توانائی کے شعبے کی سبسڈی کے لیے 800 ارب روپے، آبی وسائل کے لیے 206 ارب روپے، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے لیے 279 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں. بجٹ میں جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے.
ایف بی آر کے لیے اگلے مالی سال میں 12 ہزار 970 بلین روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، ایف بی آر کو موجودہ مالی سال کے مقابلے میں 3720 ارب روپے، براہ راست ٹیکس 3452 بلین اور کسٹم ڈیوٹی 267 بلین کی اضافی آمدنی جمع کرنی ہوگی.
اندرون ملک ریونیو ٹیکس کا حجم 11 ہزار 379 بلین، براہ راست ٹیکسوں کا حجم 5 ہزار 512 بلین روپے، انکم ٹیکس کا حجم 5 ہزار 454 بلین ہو گا، انکم ٹیکس کا اضافی ہدف 1773 بلین روپے دیا گیا ہے
بجٹ سے قبل جاری کیے گئے معاشی سروے کے مطابق موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی کا صرف 1 فیصد صحت کے شعبے پر خرچ کیا گیا جس کے دوران زچگی اور بچوں کی اموات کی شرح میں کمی آئی، ملک میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 299 ہزار تھی۔ 113 تک پہنچ گئی، نرسوں کی تعداد بڑھ کر 1 لاکھ 27 ہزار 855 ہو گئی، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 110 ہے, لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 24 ہزار 22 ہے.
اقتصادی سروے کے مطابق ملک کی کل آبادی میں 807 افراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے، ایک دندان ساز 6 ہزار 702 افراد کے لیے دستیاب ہے، شرح خواندگی 62.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، بلوچستان باہر کی تعداد میں سرفہرست ہے۔