اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)ہاؤسنگ کے وزیر شان فریزر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو ہاؤسنگ کے کاروبار سے کبھی باہر نہیں ہونا چاہیے، یہاں تک کہ اعلی آمدنی والے پیشہ ور افراد سستی رہائش تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف صدی سے لبرل اور کنزرویٹو پارٹیوں کی زیر قیادت وفاقی حکومتوں نے ملک میں سستی رہائش فراہم کرنے سے منہ موڑ لیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن ہو گیا۔ فریزر نے کہا کہ اب صورتحال یہ ہے کہ پورے ملک کو مکانات کے بحران کا سامنا ہے۔ رہائش کے اس بحران کا حل جلد نکلتا دکھائی نہیں دیتا۔
وینکوور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ وفاقی حکومتیں کم آمدنی والے افراد کے لیے گھروں پر سبسڈی دینے میں مصروف تھیں لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ کام کرنے والے پیشہ ور افراد بھی گھر خریدنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اخبار میں پڑھا تھا کہ اوسطاً کس طرح وینکوور میں بیڈ روم والے گھر کی قیمت $3,000 ماہانہ ہے۔ فریزر نے کہا کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ ایک مقررہ آمدنی پر سینئر یا ایک طالب علم جو طلباء کے قرضے ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اتنا کرایہ کیسے ادا کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آپ کینیڈا میں کام کرتے ہیں تو آپ کو یہاں بھی گھر بنانا چاہیے تاکہ آپ اس ملک کو اپنا گھر کہہ سکیں۔ لیکن یہ بھی ایک بات ہے کہ کوئی بھی شخص اپنی آمدنی کا 30 فیصد سے زیادہ گھر پر خرچ نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم اپنی توجہ زندگی گزارنے کے اخراجات کو کم کرنے پر مرکوز کر رہے ہیں۔ اس میں ملک بھر میں سستی کرائے کے مکانات بنا کر لوگوں کے لیے مکانات کے کرائے کو کم کرنا شامل ہے۔