چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے وکلا اڈیالہ جیل میں پیش ہوئے جب کہ ایف آئی اے کی ٹیم اور اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی بھی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل میں پیش ہوئے۔
سائفر کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی اور صرف 12 وکلا کو اڈیالہ جیل میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکلاء نے اعتراض اٹھایا کہ ہم نے سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے، اس لیے جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیں آتا، ہم ایف آئی اے کی نقول حاصل کریں گے چالان نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں
سائفر کیس، ایف آئی اے نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو مجرم قرار دے دیا،چالان جمع
وکیل شعیب شاہین کا کہن تھا کہ بتایا جاتا ہے کہ سائفر کیس میں چالان جمع کیا گیا لیکن ریکارڈ نہیں ملا،
پی ٹی آئی کے وکلا کے اعتراض کے باعث عدالت نے اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی سے متعلق کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔
سائفر کیس،عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کر دی گئی
یاد رہے کہ اٹک جیل میں سائفر کیس کی تین سماعتیں ہو چکی ہیں، ایف آئی اے نے سائفر کیس کا چالان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت عدالت میں جمع کرایا ہے اور اس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نامزد ملزم ہیں۔