اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سعودی عرب میں نیوم نامی ایک حیرت انگیز تعمیراتی منصوبہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی معیشت کو مختلف شعبوں میں وسعت دینے کے منصوبے کا اعلان 2017 میں کیا گیا تھا اور اس منصوبے کے لیے سعودی عرب کے دور دراز شمال مغربی علاقے میں 10 ہزار مربع میل کا رقبہ مختص کیا گیا تھا۔
500 بلین ڈالر کے نیوم پراجیکٹ کے تحت جزیرہ سندالا سب سے پہلے عوام کے لیے کھولا جائے گا۔درحقیقت، جزیرے کو 2024 میں سیاحت کے لیے عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، جس سے لوگوں کو نیوم پروجیکٹ کی پہلی جھلک ملے گی۔840,000 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلے اس جزیرے کی ایک منفرد خصوصیت اس کا سال بھر کا خوشگوار موسم ہے۔یہ جزیرہ دی لائن سٹی سمیت دیگر نیوم پراجیکٹس سے پہلے مکمل کیا جائے گا اور دیگر تمام پراجیکٹس سے منسلک کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں
سعودی عرب کاحیرت انگیز تعمیراتی منصوبہ
نیوم کے چیف اربن پلاننگ آفیسر انٹونی ویویس کے مطابق، سندالا دی لائن تک آسان رسائی فراہم کرے گا، جو 2030 تک 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کا گھر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سندلہ سے نیوم کے دیگر مقامات تک بھی ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے رسائی ممکن ہو گی۔واضح رہے کہ دی لائن ایک عمارتی شہر ہو گا جو 106 میل کے رقبے پر پھیلے گا۔سندالا بحیرہ احمر پر ایک لگژری ریزورٹ ہو گا جس میں 3 ریزورٹس، ایک یاٹ کلب اور دیگر سہولیات ہوں گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کو توقع ہے کہ نیوم پروجیکٹ کی تعمیر کے بعد ہر سال 100 ملین سیاح اس کے مختلف حصوں کو دیکھنے آئیں گے جس سے اربوں ڈالر کی آمدنی ہوگی۔ نیوم میں بنائے جانے والے شہروں کو اے آئی سسٹم پر چلایا جائے گا، روبوٹ، اڑنے والی ٹیکسیاں لگائیں گی اور مصنوعی چاند بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگا۔