اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)کینیڈا کی وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ مجوزہ ہائی اسپیڈ ریل منصوبے کا پہلا مرحلہ مونٹریال اور اوٹاوا کے درمیان تعمیر کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ فروری میں اعلان کیا گیا تھا، جس کے تحت ٹورنٹو سے کیوبیک سٹی تک تیز رفتار ٹرین سروس شروع کی جائے گی۔
اس ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک کی مجموعی لمبائی تقریباً 1,000 کلومیٹر ہو گی، جبکہ ٹرینیں 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکیں گی۔ حکومت کے مطابق یہ منصوبہ کینیڈا کے جدید ترین اور اہم انفراسٹرکچر منصوبوں میں شمار ہو گا۔
جمعہ کو جاری ایک تازہ بیان میں وزیرِ ٹرانسپورٹ اسٹیون میک کِنن نے بتایا کہ منصوبے کا پہلا حصہ اوٹاوا سے مونٹریال تک ہو گا، جس کا فاصلہ تقریباً 200 کلومیٹر ہے۔ ان کے مطابق اس حصے کی تعمیر 2029 میں شروع ہونے کی توقع ہے۔
منصوبے کی ذمہ دار سرکاری کارپوریشن آلٹو (Alto) جنوری 2026 سے پہلے مرحلے پر تین ماہ پر مشتمل عوامی مشاورتی عمل کا آغاز کرے گی۔ اس دوران عوام کو کھلے اجلاسوں، آن لائن نشستوں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی رائے دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
حکومتی بیان کے مطابق جنوری 2026 سے آلٹو ایک جامع تین ماہ کا مشاورتی عمل شروع کرے گا، جس کے تحت کینیڈین شہریوں کو زیرِ مطالعہ کوریڈور کے بارے میں اپنی آراء دینے کے متعدد مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں مونٹریال–اوٹاوا راستے کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے تاکہ کیوبیک اور اونٹاریو میں تعمیراتی ٹیمیں بیک وقت کام شروع کر سکیں، جس سے منصوبے کی رفتار میں تیزی آئے گی۔
تاہم وفاقی حکومت نے ابھی تک پورے ہائی اسپیڈ ریل منصوبے کے لیے حتمی فنڈنگ کی منظوری نہیں دی ہے۔آلٹو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مارٹن امبلو کے مطابق، اس منصوبے کی تعمیر کے دوران تقریباً 50 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ آلٹو ہائی اسپیڈ ریل منصوبہ آئندہ کئی دہائیوں میں کینیڈا کی سب سے بڑی انفراسٹرکچر سرمایہ کاریوں میں سے ایک ہو گا۔
حکومت کے بیان میں کہا گیاکینیڈا میں پہلی ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک کی تعمیر ہماری معیشت کو نئی رفتار دے گی، اچھی تنخواہوں والی نوکریاں پیدا کرے گی، کینیڈین کاروبار اور صنعت کو سہارا دے گی، اور عوام کو ایک ایسا جدید سفری نظام فراہم کرے گی جو ایک بڑی معیشت کے شایانِ شان ہو۔”
یاد رہے کہ نومبر میں پیش کیے گئے وفاقی بجٹ میں حکومت نے اس منصوبے کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے نئی قانون سازی لانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔