اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اونٹاریو میں ایلیمنٹری اسکول اساتذہ کی نمائندگی کرنے والی یونین کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں تشدد معمول بن گیا ہے۔ یونین نے کہا کہ بگڑتی ہوئی صورتحال کی ذمہ دار صرف فورڈ حکومت ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ پیر کو جاری کی گئی ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایلیمنٹری ٹیچرز فیڈریشن آف اونٹاریو (ETFO) کے 77 فیصد اراکین نے یا تو خود تشدد کا تجربہ کیا ہے یا عملے کے دیگر ارکان کے خلاف تشدد کا مشاہدہ کیا ہے۔ یہ سروے فروری اور مارچ 2023 کے درمیان کیا گیا تھا۔ ETFO کے مطابق، فورڈ حکومت کی جانب سے کم فنڈنگ اس تشدد کی وجہ ہے۔ ای ٹی ایف او کے صدر کیرن براؤن نے کہا کہ فورڈ حکومت کی جانب سے عوامی تعلیم میں مناسب طریقے سے سرمایہ کاری کرنے میں ناکامی کی وجہ سے، اسکول کی تعلیم رک گئی ہے اور تشدد عروج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ فنڈز کی کمی، ناکافی عملہ اور طلباء کی ضروریات کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو سیکھنے اور کام کرنے کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنا چاہیے تاکہ طلبہ اور اساتذہ پرامن اور محفوظ طریقے سے اپنا کام کر سکیں۔ ETFO ممبران میں سے چھیاسی فیصد نے کہا کہ انہوں نے خود تشدد کا تجربہ کیا ہے یا عملے کے کسی رکن کے خلاف تشدد کا مشاہدہ کیا ہے۔ پانچ میں سے چار ارکان کا خیال ہے کہ صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ وبا پھیلنے کے بعد تشدد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس پر اونٹاریو کے وزیر تعلیم اسٹیفن لیشے نے کہا کہ ان کی حکومت طلباء کی ذہنی صحت پر سرمایہ کاری کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مطالبات بڑھ رہے ہیں اور تشدد سے ہمارے سکول بھی متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ صوبے نے ذہنی صحت کے لیے فنڈز میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 2000 فرنٹ لائن اساتذہ بھرتی کر رہی ہے اور ستمبر سے شروع ہونے والے سمسٹر کے لیے 12 ملین ڈالر کے فنڈز جاری کیے جا رہے ہیں۔
اس دوران فورڈ نے یہ بھی کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ کسی استاد کو مارنا یا استاد کے خلاف تشدد کا استعمال آج بھی ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو ایمانداری کا سبق گھر سے ملتا ہے۔ ایسے واقعات کو روکا جائے۔