اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وفاقی حکومت نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے والے افراد کے لیے پنشن اور تنخواہ سے متعلق عائد کی گئی پابندیوں کے دونوں نوٹیفکیشنز واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نئے آفس میمورنڈم کے مطابق ان نوٹیفکیشنز کی واپسی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب 60 سال کی عمر کے بعد دوبارہ ملازمت اختیار کرنے والے وفاقی ملازمین بیک وقت پنشن اور تنخواہ وصول کر سکیں گے۔
گزشتہ سال، یعنی 22 اپریل 2025 کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے تحت دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے والے پنشنرز کو یہ انتخاب کرنا ضروری تھا کہ وہ یا تو پنشن وصول کریں یا تنخواہ، مگر اب یہ پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ حکومت نے اس قدم کو ریٹائر ہونے والے تجربہ کار ملازمین کے حقوق کو آسان بنانے اور انہیں دوبارہ سرکاری خدمات میں شمولیت کے لیے سہولت فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ تجربہ کار اور ماہر افراد دوبارہ ملازمت اختیار کرنے سے گریز نہ کریں اور سرکاری شعبے میں اپنی خدمات جاری رکھیں۔ اس تبدیلی کے بعد پنشنرز جو دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کریں گے، وہ نہ صرف اپنی تنخواہ حاصل کریں گے بلکہ اپنی پنشن بھی برقرار رہے گی، جس سے انہیں مالی استحکام اور معاشی تحفظ فراہم ہوگا۔
یہ اقدام وفاقی حکومت کی پالیسی میں ایک بڑی نرمی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا فائدہ سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ دونوں کو ہوگا۔ حکومت کی اس پالیسی سے توقع کی جاتی ہے کہ سرکاری شعبے میں تجربہ کار اور اہل افراد کی شمولیت بڑھ جائے گی، اور ساتھ ہی ریٹائرڈ ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ دوبارہ خدمات میں شامل ہو کر اپنے تجربات سے ملک کی خدمت کریں۔
اس کے علاوہ، اس واپسی سے حکومت اور ملازمین کے درمیان اعتماد بھی مضبوط ہوگا، اور مستقبل میں بھی اس طرح کے اقدامات سے سرکاری ملازمین کی سہولت اور حقوق کو بہتر بنانے کا راستہ کھلے گا۔ اس فیصلے کے بعد سرکاری شعبے میں ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت اختیار کرنے والے افراد کی مالی اور معاشرتی حیثیت میں بہتری آنے کی توقع ہے، اور یہ فیصلہ ملازمین کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
کل ملا کر، وفاقی حکومت نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت اختیار کرنے والے ملازمین کے لیے پنشن اور تنخواہ کے حوالے سے پابندیوں کو ختم کر کے ایک اہم اور مثبت قدم اٹھایا ہے، جس سے سرکاری ملازمین کی سہولت اور مالی تحفظ میں اضافہ ہوگا۔