اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے حالیہ بیانات اور اقدامات کے ذریعے ملک میں مکانات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور رہائش کی قلت کے مسئلے پر توجہ دی ہے۔
وزیر اعظم کارنی سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا مکانات کی قیمتیں کم ہونی چاہئیں تو انہوں نے کہا کہ یہ "ہاں یا نہیں” کا سوال نہیں ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت کا مقصد مکانات کی قیمتوں کو کم کرنا ہے، لیکن اس کے لیے وقت درکار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مکانات کی فراہمی میں اضافہ، خاص طور پر درمیانی مدت میں، قیمتوں کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے $1 ملین یا اس سے کم قیمت والے نئے یا "کافی حد تک” مرمت شدہ گھروں پر جی ایس ٹی ختم کر دے گی۔ اس اقدام سے خریداروں کو $50,000 تک کی بچت ہو سکتی ہے۔
"بلڈ کینیڈا ہومز” کا قیام
حکومت نے "بلڈ کینیڈا ہومز” کے نام سے ایک نئی ایجنسی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جو بڑے پیمانے پر سستی رہائش کی تعمیر، نئی ہاؤسنگ انڈسٹری کو فروغ دینے، اور سستے قرضوں کی فراہمی کے ذریعے رہائش کی فراہمی میں اضافہ کرے گی۔
بلڈرز کے لیے مالی معاونت
حکومت نے $25 بلین قرض اور $1 بلین ایکویٹی فنانسنگ کے ذریعے پری فیبریکیٹڈ ہاؤسنگ بنانے والوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، تاکہ تعمیراتی وقت اور لاگت کو کم کیا جا سکے۔
رہائش کی موجودہ صورتحال
کینیڈا میں مکانات کی قیمتیں گزشتہ چند سالوں میں تیزی سے بڑھی ہیں۔ مثال کے طور پر، وینکوور میں ایک عام گھر کی قیمت اب $2 ملین سے تجاوز کر چکی ہے، جو 2000 میں تقریباً $350,000 تھی۔ یہ صورتحال نوجوانوں اور کم آمدنی والے افراد کے لیے گھر خریدنا مشکل بنا رہی ہے۔
وزیر اعظم مارک کارنی کی حکومت نے رہائش کے بحران سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں جی ایس ٹی کا خاتمہ، نئی ایجنسی کا قیام، اور بلڈرز کے لیے مالی معاونت شامل ہیں۔ تاہم، ان اقدامات کے اثرات ظاہر ہونے میں وقت لگے گا، اور مکانات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے لیے طویل مدتی حکمت عملی کی ضرورت ہوگی۔