اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک پر حکومتی کنٹرول ختم ہو چکا ہے، معیشت کی بریکیں فیل ہو چکی ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ملک میں سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، خدشہ ہے کہ سانس لینے پر کوئی ٹیکس نہ لگے، آئی پی پیز کے غلط معاہدوں کی وجہ سے 24 کروڑ پاکستانی بجلی کے بل ادا کریں گے، اعلان کیا گیا ہے کہ جنہوں نے ادائیگی نہیں کی ان کے میٹرز کاٹ دیے جائیں گے، ہم کسی کمپنی کو لوگوں کے میٹر کاٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ان کا میٹر ریڈر کسی بنگلے، مالک مکان یا سرمایہ کار کے دروازے پر دستخط نہیں کر سکتا، غریب اور مظلوم لاوارث نہیں، وہ ان کے وارث ہیں، ہم کہتے ہیں چوری کے دروازے بند کرو، لائن لاسز کا بوجھ لوگوں پر مت ڈالو
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں کے خلاف 4 افراد گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے اور احتجاج کریں گے۔ ظلم اور استحصال کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ یہ کیا ہے، بھارت نے چاند پر قدم رکھا ہے اور ہماری حکومت نے ہمارے کندھوں پر قدم رکھا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں کا 100 فیصد فائدہ کرپٹ اشرافیہ کو ہوتا ہے، ہم ان ٹھیکوں کو مسترد کرتے ہیں، ہم ٹھیکوں کی تفصیلات لے کر اس کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، آپ چوری کرتے ہیں اور ہم بل دیتے ہیں۔ . یہ سسٹم نہیں چلے گا، آئی پی پیز کے ٹھیکوں سے عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ قرآن کے نظام پر عمل کرنے کے لیے تیار ہو جائیں، 1839 میں جب انگریزوں کی حکومت تھی تو یہاں سودی نظام رائج تھا۔ آج بھی چل رہا ہے۔جب ہماری حکومت آئے گی تو سب سے پہلے ملک میں سود کا نظام ختم کروں گا۔