اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )حکومت کا مجھے قتل یا اغواء کرنے کا پلان تھا چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ گزشتہ روز پولیس دیوار توڑ کر میرے گھر میں داخل ہوئی، اس وقت گھر میں صرف بشری بیگم اور چند ملازمین موجود تھے، پولیس نے گھر پر چھاپہ مارا اور سامان لوٹ لیا میں پولیس کے خلاف مقدمہ درج کروں گا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے، کل زمان پارک میرے پیچھے لوٹا گیا، قوم مجھے جانتی ہے، میں نے کبھی قانون نہیں توڑا قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں نے کیا جرم کیا، میرے خلاف غداری سمیت 96 مقدمات درج ہیں، مقدمات وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود مجرم ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ مجرم ہیں یا نہیں تو گوگل کر لیں، نواز شریف کی چوری کا ذکر بین الاقوامی اخبارات اور کتابوں میں آتا ہے، زرداری کو مسٹر ٹین پرسنٹ کا خطاب دیا گیا ہے۔ سابق آرمی چیف نے انہیں ہم پر مسلط کرکے غداری کی، وہ مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، انہوں نے مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا، زرداری نے اپنے بیٹے کو ہم پر مسلط کیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 25 مئی کو ہم پر ظلم کرنے والوں کو پنجاب میں لگا دیا گیا۔ ، جب ہم نے اپنا انتخابی جلسہ شروع کیا تو پولیس نے سڑکیں بند کر دیں، جب ہم نے انتخابی مہم شروع کی تو دفعہ 144 لگا دی گئی، ہمارے جلسے پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم تھا کہ وہ ہمیں اکسانا چاہتے ہیں، ان تمام ہتھکنڈوں کا ایک ہی مقصد تھا کہ الیکشن ملتوی کیے جائیں، 37 میں سے 30 ضمنی الیکشن ہارے، اسی لیے الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں،
عمران خان نے کہا کہ میں نے کیس اسلام آباد سے لاہور منتقل کرنے کی درخواست دی۔ وہ مجھے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، وہ مجھے انتخابات تک جیل میں رکھنا چاہتے تھے۔
جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی، عمران خان اور دیگر رہنمائوں کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جھوٹوں کی ملکہ چاہتی ہے کہ میں جیل جائوں ہم نے عدالت میں ضمانتی مچلکے جمع کرائے جب ہم نے کہا کہ ہم عدالت میں پیش ہوں گے تو گھر پر حملہ کیوں ہوا؟
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل جب وہ پیشی کے لیے اسلام آباد جانے لگے تو اپنے خاندان کو خدا حافظ کہہ کر چلے گئے۔ مجھے اندازہ تھا کہ یا گرفتار کر لیا جائے گا یا مار دیا جائے گا۔ کل انہوں نے پورے اسلام آباد کی ناکہ بندی کر رکھی تھی،
وہ مجھے اکیلے جوڈیشل کمپلیکس لے جانا چاہتے تھے، انہوں نے مجھے وہاں مارنے یا بلوچستان لے جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ساتھ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، میں لاہور ہائیکورٹ گیا، ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا، اسلام آباد میں پہلے ہی آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی تھی، ان کا مقصد افراتفری پھیلانا اور حالات خراب کرنا تھا
توشہ خانہ کیس ،وارنٹ گرفتاری معطل ،کیس کی سماعت 30مارچ تک ملتوی،عمران خان واپس چلے گئے
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں گھسنے والے کارکنوں کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا، دو ماہ سے مجھے مارنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، انہیں ڈر ہے کہ عمران خان زندہ ر ہا تو دوبارہ جیت جائے گا، انہیں ڈر ہے کہ اگر یہ آیا تو ہماری چوری پھر پکڑی جائے گی، کل جلدی گاڑی نہ نکا لتا تو قتل عام کا خطرہ تھا، کل مجھے بہت غصہ آیا
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ قائداعظم پاکستان کو عظیم ملک بنانا چاہتے تھے، ہائی کورٹ کے جج طارق سلیم نے کہا کہ عمران خان کے گھر جانا ہے تو ایس پی جائے گا، لیکن پوری پولیس فورس میرے گھر میں گھس گئی۔ . ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے توہین عدالت، کس قانون کے تحت میرے گھر کا دروازہ توڑا گیا
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گھر پر حملہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا، آج قانونی ٹیم سے مشاورت کی ہے، توہین عدالت کا مقدمہ بھی درج کیا جائے گا، ایسا انتقامی اقدام کسی نگران نے کبھی نہیں کیا۔ عمران خان نے کہا کہ بدھ کو مینار پاکستان پر جلسہ کروں گا قوم بھر پور شرکت کرے ۔