اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے منی بجٹ لانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔
حکومت کی جانب سے ملک کی معاشی حالت بہتر بنانے اور آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں، اس سلسلے میں حکومت نے اسی ماہ 175 ارب روپے سے زائد کا منی بجٹ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ میں تمام صورتحال اور اقدامات سے آگاہ کیا۔
حکومت کی جانب سے لائے گئے منی بجٹ کو آرڈیننس کی صورت میں نافذ کیا جائے گا۔ مجوزہ منی بجٹ پر آئی ایم ایف کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔
منی بجٹ میں فلڈ لیوی سمیت دو سو ارب روپے سے زائد کے مختلف ٹیکس لگائے جائیں گے۔
آرڈیننس درآمد شدہ خام مال اور فرنشڈ اشیاء پر 3 فیصد تک فلڈ لیوی لگائے گا۔ مقامی سطح پر فلڈ لیوی کے ساتھ ساتھ صفر کسٹم ڈیوٹی درآمدی سامان پر 1 فیصد فلڈ لیوی لگانے کا بھی امکان ہے۔
آرڈیننس درآمد شدہ خام مال اور فرنشڈ اشیاء پر 3 فیصد تک فلڈ لیوی لگائے گا۔ مقامی سطح پر فلڈ لیوی کے ساتھ ساتھ صفر کسٹم ڈیوٹی درآمدی سامان پر 1 فیصد فلڈ لیوی لگانے کا بھی امکان ہے۔
اس کے علاوہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ مجوزہ منی بجٹ پر عمل درآمد بھی یکم فروری سے شروع ہو جائے گا۔
تمام طبقات کو بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو جلد از جلد بحال کرنا چاہتی ہے۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، تمام طبقات کو بوجھ اٹھانا پڑے گا۔
وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ وہ عام آدمی پر زیادہ بوجھ نہ ڈالے اور امیر لوگوں پر مزید بوجھ ڈالے۔