اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کروانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے شہری شاہد یعقوب کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزار کی جانب سے وکیل عاطف محمود پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ جیل قوانین کے مطابق قید میاں بیوی کو سال میں کم از کم تین بار خصوصی ملاقات کا حق حاصل ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کون ہیں؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے فالوور ہیں، تاہم وہ پارٹی کے رکن نہیں ہیں۔
دوران سماعت عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی یا پاکستان تحریک انصاف اس درخواست میں براہ راست فریق نہیں ہیں اور پی ٹی آئی پہلے ہی اس درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق جیل قوانین کے تحت قید میاں بیوی ملاقات کے لیے براہ راست جیل سپرنٹنڈنٹ کو درخواست دے سکتے ہیں۔ اگر سپرنٹنڈنٹ اجازت نہ دے تو ڈپٹی کمشنر، پھر ٹرائل کورٹ اور آخر میں ہائیکورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اڈیالہ جیل میں فیملی روم کی سہولت موجود نہ ہونے کی وجہ سے خصوصی ملاقات فی الحال ممکن نہیں۔