اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ایکسچینج کمپنیوں کے ڈالر کو آزاد کرنے کے فیصلے کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں اچانک اضافہ ہوا۔
آج دونوں کرنسی مارکیٹوں میں امریکی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر نے لمبی چھلانگ لگائی اور ڈالر کی قیمت 12 روپے اضافے سے 255 روپے ہو گئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 8.86 روپے اضافے سے 239.75 روپے ہو گئی۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے ڈالر کے اوپن ریٹ 250 روپے کی سطح سے اوپر جانے کا امکان پہلے ہی موجود تھا۔
زرمبادلہ کے بحران کے باعث جولائی سے روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مسلسل دبا ئو کا شکار ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے ایکسچینج کمپنیوں نے خود بخود ڈالر کی قدر کو منجمد کر دیا اور ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ کیا
لیکن اس کے نتیجے میں ایک گرے مارکیٹ بن گئی، جہاں ڈالر وافر مقدار میں دستیاب تھے، لیکن اس میں مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت قانونی اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں 15 سے 20 روپے زیادہ تھی اور نہ صرف ڈالر کی مانگ کرنے والوں بلکہ بیچنے والوں نے بھی زیادہ قیمت حاصل کرنے کے لیے اسی گرے مارکیٹ کا رخ کیا جس کی وجہ سے اوپن کرنسی مارکیٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں
اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسچینج کمپنیوں نے گزشتہ رات اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کو آزاد کرتے ہوئے فری مارکیٹ میکنزم کی پالیسی اپنائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی نہ ہونے کے باعث اوپن ریٹ میں بتدریج اضافے کا امکان ہے
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ڈالر کی سپلائی نہیں ہے اس لیے ہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان روکنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے آنے والی ترسیلات کا 20 فیصد فراہم کرے جو کہ اس وقت معطل ہے اسی طرح کمرشل بینک بھی ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے برآمد کی جانے والی مختلف کرنسیوں کے مقابلے میں درآمدی ڈالر فراہم کریں