اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کی ہاؤس آف کامنز موسمِ سرما کی تعطیلات پر چلی گئی ہے، تاہم حکومت کا طویل بجٹ نفاذی بل اب تک قانون کا درجہ حاصل نہیں کر سکا۔ہاؤس لیڈر اسٹیون میک کینن نے جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ گزشتہ 11 ہفتوں کے دوران حکومت نے روزگار کے تحفظ اور مہنگائی میں کمی کے لیے بہت محنت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ سے کنزرویٹو پارٹی نے ایک "ذاتی مفاد پر مبنی سیاسی حکمتِ عملی” اختیار کر رکھی ہے، جس کا مقصد صرف رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔
میک کینن نے کہا، "ان کی حکمت عملی سادہ ہے: رکاوٹ ڈالو، رکاوٹ ڈالو، رکاوٹ ڈالو… لیکن ہم نے پھر بھی کینیڈین عوام کے لیے نتائج حاصل کیے ہیں اور نئے سال میں بھی یہ کام جاری رکھیں گے۔ہاؤس اٹھنے سے کچھ دیر پہلے ارکانِ پارلیمان نے دو بل — C-4 اور C-12 — منظور کیے، جو اب سینیٹ میں بھیجے جائیں گے۔
بل C-4 میں انکم ٹیکس کی درجہ بندی میں تبدیلیاں، صارفین کے لیے کاربن پرائس کا خاتمہ، اور پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے جی ایس ٹی ریبیٹ شامل ہے۔ اگرچہ کاربن پرائس اپریل سے عملی طور پر صفر ہے، مگر یہ بل اسے قانونی شکل دیتا ہے۔
بل C-12 بارڈر سکیورٹی سے متعلق نیا قانون ہے، جس میں منشیات اور اسلحہ اسمگلنگ کے خلاف اقدامات، آٹو چوری کی روک تھام، اور پناہ گزینوں اور پناہ کے متلاشی افراد سے متعلق متنازع تبدیلیاں شامل ہیں۔منگل کو این ڈی پی کی رکن پارلیمان لیا گازان اور جینی کوان نے انسانی حقوق تنظیموں کے ساتھ مل کر اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمزور افراد پر حملہ ہے اور سرحدوں کو زیادہ محفوظ بنانے میں مدد نہیں دے گا بلکہ نسل پرستی میں اضافہ کرے گا۔
یہ وزیرِاعظم مارک کارنی کے عہد سنبھالنے کے بعد پہلا مکمل پارلیمانی اجلاس تھا، جس میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور بین الصوبائی تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے سے متعلق قانون سازی بھی شامل رہی۔
بدھ کو جب کارنی سے پوچھا گیا کہ اجلاس کی کارکردگی کیسی رہی، تو انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے، لیکن "معاملات بہتر طور پر چل رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ عوام بجا طور پر زیادہ پیش رفت کی توقع رکھتے ہیں اور وہ جرائم سے متعلق زیرِ التوا قانون سازی جلد پاس کروانا چاہتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے لبرلز اور کنزرویٹوز ایک دوسرے پر جرائم سے متعلق بلوں میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات لگاتے رہے۔بل C-9 عبادتی و ثقافتی مقامات کے باہر دھمکی اور ہراسانی کو نیا جرم قرار دیتا ہے۔
بل C-14 مسلسل یا پرتشدد جرائم میں ملوث افراد کے لیے سخت ضمانت قوانین متعارف کراتا ہے۔بل C-16 لازمی کم از کم سزاؤں کو بحال کرتا ہے اور خواتین کے خلاف کنٹرول اور نفرت انگیز رویوں کے خلاف مزید اقدامات شامل کرتا ہے، جبکہ بچوں کو آن لائن شکاریوں سے بچانے کے لیے بھی دفعات پیش کرتا ہے۔
کنزرویٹو ہاؤس لیڈر اینڈریو شير نے لبرلز پر الزام لگایا کہ وہ اپنی ہی قانون سازی میں تاخیر کر رہے ہیں اور مہنگائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے دوسری جماعتوں سے تعاون نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا، "گزشتہ کئی ہفتوں اور مہینوں میں ہم نے لبرلز کی وہ چالیں دیکھی ہیں جن کی وجہ سے وہ اپنی ہی ایجنڈا روک رہے ہیں۔ شاید دس سال حکومت میں رہنے کے بعد بھی وہ حکمرانی نہیں سیکھ سکے۔”
میک کینن نے جواب میں کہا کہ کنزرویٹوز مسلسل قانون سازی کو روک رہے ہیں، جس میں بل C-4 بھی شامل ہے جو بالآخر جمعرات کو ہاؤس سے منظور ہوا۔حکومت کا اصل بجٹ نومبر میں ہاؤس آف کامنز سے منظور ہو چکا ہے، جب حکومت گرین پارٹی کی لیڈر الزبتھ مے کی حمایت اور این ڈی پی و کنزرویٹو ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے اعتماد کے ووٹ میں کامیاب رہی۔بجٹ کے مختلف حصوں کو نافذ کرنے والا بل بدھ کے روز دوسری خواندگی سے منظور ہوا اور اب نئے سال میں کمیٹی کو بھجوایا جائے گا۔