سروے میں 534 کاروباری اداروں سے سوال کیا گیا۔سروے کے دوران 94 فیصد جواب دہندگان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہاؤسنگ کے زیادہ اخراجات اور سپلائی کی کمی سب سے بڑا خطرہ ہے، اور یہ کہ آنے والے وفاقی بجٹ میں حکومت کو ہاؤسنگ پربنیادی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
87 فیصد جواب دہندگان نے اتفاق کیا کہ ہاؤسنگ کے مسائل کاروباری اداروں کو ٹیلنٹ کو بہتر طور پر راغب کرنے اور زیادہ لیبر لاگت کے لیے بجٹ بڑھانے پر مجبور کر رہے ہیں۔
جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ مکانات کی بلند قیمتیں اور شرح سود ان گھرانوں کو دباؤ میں ڈال رہی ہے جو پہلے ہی قرضوں کے بوجھ تلے دب رہے ہیں۔
یہ گھریلو بیلنس شیٹس کو زیادہ کمزور بنا دیتا ہے، خاص طور پر، معاشی سست روی کے دور میں لہذا یہ معیشت میں کمزوری کے شعبے پیدا کرتا ہے۔
پچھلے سال اونٹاریو چیمبر آف کامرس کی ایک رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا تھا کہ ہاؤسنگ بحران کس حد تک متاثر کر رہا ہے کہ کاروبار کس حد تک ٹیلنٹ کو راغب کر سکتا ہے۔
KPMG سروے میں پایا گیا کہ تقریباً 90 فیصدادارے کاروبار بحران کو حل کرنے میں مدد کے لیے مزید پبلک پرائیویٹ تعاون دیکھنا چاہتے ہیں۔
وفاقی حکومت اس حوالے فنڈنگ سپورٹ شروع کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، اور رینٹل ہاؤسنگ کی تعمیر کے لیے جی ایس ٹی کی چھوٹ جیسے اقدامات متعارف کرائے ہیں ۔