غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ایک بیان میں حوثی گروپ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل جانے والے یونانی جہاز پر بحیرہ احمر میں براہ راست حملہ کیا گیا۔حوثی گروپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طیارے پر عملے کی وارننگ کال کو نظر انداز کرنے کے بعد حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب میں بحری جہازوں کو اسرائیل جانے سے روکا جائے گا۔
حوثی گروپ کے مطابق غزہ کا محاصرہ ختم ہونے اور غزہ میں جارحیت بند ہونے تک حملے جاری رہیں گے۔واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغی اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کے جواب میں اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی بحری جہاز پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا۔دنیا کی دو بڑی شپنگ کمپنیوں، MSC اور Maersk نے بھی دسمبر میں بحیرہ احمر میں اپنا کام معطل کر دیا تھا۔18 دسمبر کو امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے حوثیوں کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بحری فوج کی تشکیل کا اعلان کیا تھا تاہم اسپین، اٹلی اور فرانس سمیت کئی ممالک اس اتحاد سے دستبردار ہو چکے ہیں۔