اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی معیشت گرتی ہے تو اس کے عالمی معیشت پر سنگین نتائج ہوں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران آئی ایم ایف کی ترجمان جولی کوزیک نے کہا کہ ملکی قرضوں میں تیزی سے اضافے سے امریکی ڈیفالٹ کے خطرات بڑھ گئے ہیں جو عالمی معیشت کے لیے بہت سنگین ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کو علاقائی بینکوں سمیت امریکی بینکنگ سیکٹر میں نئی کمزوریوں کے بارے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، جو کہ اس وقت سامنے آسکتے ہیں جب وہ زیادہ شرح سود کے ماحول کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف فوری طور پر اس بات کا اندازہ نہیں لگا سکتا کہ امریکی ڈیفالٹ کا عالمی نمو پر کیا اثر پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شرح سود میں اضافے سے امریکا کے نادہندہ ہونے کے خطرات ہیں اور اس کی وجہ سے عالمی معیشت عدم استحکام کا شکار ہے، ہم ان شدید اثرات سے بچنا چاہتے ہیں۔آئی ایم ایف کے ترجمان نے امریکا پر زور دیا کہ وہ معاشی مسائل کے حل کے لیے متحد ہو کر اتفاق رائے پیدا کرے اور جلد از جلد بڑے فیصلے کرکے مسئلے کو حل کرے۔
دریں اثنا، امریکی حکومت کے 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد کو بڑھانے کے بارے میں تفصیلی بات چیت بدھ کے روز شروع ہوئی جب ریپبلکنز نے اخراجات میں کٹوتیوں پر اصرار کیا اور ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن اور کانگریس میں سب سے اوپر ریپبلکن کی طرف سے تین ماہ میں پہلی بار۔ اس معاملے پر اجلاس ہوا۔امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے خبردار کیا ہے کہ اگر کانگریس قرض لینے کی حد کو بڑھانے میں ناکام رہی تو امریکہ یکم جون سے پہلے ڈیفالٹ کر سکتا ہے۔