اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بجلی اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کے باعث خام مال انتہائی مہنگا ہو گیا جس کے بعد فیصل آباد میں پاور لومز مالکان نے پیداواری نقصان سے بچنے کے لیے فیکٹریاں بند کرنا شروع کر دیں۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث پیداواری لاگت غیر مستحکم سطح پر پہنچ گئی ہے۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ ہم فیکٹری میں آتے ہیں تو فیکٹری بند ہو جاتی ہے تو مالک کہتا ہے کہ روئی مہنگی ہو گئی ہے، فیکٹری نہیں چلے گی، جب گھر جائیں گے تو دودھ، گھی نہیں ہے ہم کہاں جائیں گے؟
چیئرمین لیبر نیشنل موومنٹ کا کہنا ہے کہ مہنگی بجلی اور خام مال نے پاور لومز سیکٹر کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 30 فیصد پاور لومز انڈسٹری مکمل طور پر بند ہو چکی ہے، 150,000 سے زائد مقامی مزدور اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔
فیصل آباد میں 24 گھنٹے فیکٹریوں کی بندش اور کام کی شفٹوں میں کمی نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔