بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، آرٹیکل 370 عارضی تھا، ہر فیصلہ قانونی دائرے میں نہیں آتا۔
واضح رہے کہ بھارت نے 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی، مودی حکومت نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان کیا، اس دوران بھارت نے کشمیر میں ظلم و ستم کی نئی داستانیں رقم کیں۔
2019 سے پہلے ریاست جموں و کشمیر کو نیم خود مختار حیثیت اور خصوصی اختیارات حاصل تھے، مودی حکومت کے فیصلے کو کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے ہنگامی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے معاملے کو 4 سال سے دانستہ طور پر روکے رکھا، بھارت نے کشمیر میں ظلم و ستم کی نئی داستانیں رقم کی ہیں، عوام نے بھارت کے ظالمانہ فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ کشمیری بھارتی عدالتوں سے انصاف کی امید نہیں رکھ سکتے، مودی نے عدلیہ، فوج، گورننس، میڈیا اور پارلیمنٹ سمیت بھارت کے تمام اداروں کو مکمل طور پر کنٹرول کر رکھا ہے۔
94