اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، اتحادی رہنماؤں نے معاشی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی اہم ملاقات میں اتحادی رہنماؤں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، شرکاء کو وزیراعظم شہباز شریف کی امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ہونے والی ملاقات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
پی پی اور پی ٹی آئی کے درمیان جلد مذاکرات کا امکان
حکمران اتحاد نے کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے مشروط مذاکرات کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں، آگے بڑھنے کے لیے کسی کو شرائط نہیں رکھنی چاہئیں، ہم ملک کی خاطر بے لوث اور بامقصد مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اتحادیوں نے عمران خان کے رویے کو ہٹ دھرمی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ قوم میں نفرت پھیلانے والے مذاکرات میں بھی سنجیدہ نہیں
عمران خان نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی کی کمیٹی قائم کردی
ملاقات میں لیگل ٹیم نے عدالتی معاملات پر تفصیلی بریفنگ بھی دی، اس دوران لیگل ٹیم کی کاوشوں کو بھی سراہا گیا، وزیراعظم نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تمام رہنمائوں سے فرداً فرداً ان کی رائے لی، تمام اتحادی جماعتوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان یا تحریک انصاف سے بیک ڈور رابطوں کا بھی جائزہ لیا گیا، قومی اسمبلی سے منظور شدہ قوانین سینیٹ سے منظور کرائے جائیں گے، اتحادی جماعتوں میں اتفاق رائے کے بعد تحریک انصاف سے مذاکرات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
آصف علی زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کو اپوزیشن سے غیر مشروط مذاکرات کا مشورہ دے دیا
اجلاس میں جے یو آئی نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان سیاسی قوت نہیں اس لیے ہم تحریک انصاف سے مذاکرات کی مخالفت کرتے ہیں۔ شاہ زین بگٹی نے یہ بھی کہا کہ ہم مذاکرات کے عمل کے خلاف نہیں، لیکن عمران خان جھوٹا ہے۔ ، جو قابل اعتبار نہیں ہے۔