اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی چار ریفرنسز میں بریت کے خلاف نیب کی اپیلیں جمعرات کو مسترد کر دیں۔
عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے پاس کوئی کیس نہیں جو میرٹ پر ہو۔ انہوں نے مزید کہا، "اس عدالت نے آپ کو متعدد بار یاد دلایا ہے کہ آپ کی اپیلیں میرٹ پر نہیں ہیں۔”
نیب نے چیف جسٹس کی آبزرویشن سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہاں، ہماری یہ اپیل میرٹ پر نہیں ہے، اسی لیے متعلقہ اتھارٹی نے اسے واپس لینے کی منظوری دے دی ہے اور اب ہم نے معزز عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہمیں اسے واپس لینے کی اجازت دی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پھر استفسار کیا کہ کیا نیب نے کوئی انکوائری کی ہے کہ کیس کا ریکارڈ کہاں گیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ بیورو نے معاملے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔
آصف زرداری کے خلاف 25 سال پرانے مقدمات میں اہم پیش رفت میں، نیب نے بدھ کو سابق صدر کی بریت کے خلاف اپیلیں واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
نیب نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ اپیلوں پر مزید کارروائی ایک بیکار مشق ہوگی۔ اس نے مزید کہا کہ دستیاب دستاویزی ثبوت قانونی شواہد کے مطابق نہیں تھے۔
اپنے تازہ اقدام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے، نیب نے مزید دعا کی کہ ان کے پاس شاید ہی ریکارڈ پر آصف زرداری کے خلاف دستاویزات کی فوٹو کاپیاں ہوں۔
آصف زرداری چار ریفرنسز ارسس ٹریکٹرز، اے آر وائی گولڈ، پولو گرانڈ اور ایس ایس جی کوٹیکنا میں بری ہو چکے ہیں۔ نیب نے 2015 میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔