اسرائیلی فوج نے الشفاءہسپتال پر بمباری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے زخمیوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا۔فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے الشفاءہسپتال سے نکلنے والی ایمبولینسوں کے قافلے کو نشانہ بنایا ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بڑی تعداد شہداء کی ہے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ حملے میں جن ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا گیا وہ حماس جنگجوؤں اور ہتھیاروں کی نقل و حمل کے لیے استعمال کر رہی تھی، تاہم اسرائیل نے اپنے دعوے کی تصدیق کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں
غزہ،ترک فرینڈ شپ ہسپتال کے قریب اسرائیلی گولہ باری، 23 فلسطینی شہید
اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ حماس الشفا ہسپتال کو اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے اور یہ ہسپتال حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک کا گیٹ وے ہے۔الشفاء ہسپتال پر اسرائیل کے حملے اور ایمبولینس کو نشانہ بنانے پر ردعمل دیتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے سوشل میڈیا پوسٹ میں مریضوں کو لے جانے والی ایمبولینس پر حملے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طبی عملے اور طبی مراکز کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 3 ہزار 826 بچوں اور 2 ہزار 405 خواتین سمیت شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 9227 ہو گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 6 ہزار 360 بچوں اور 4 ہزار 891 خواتین سمیت ہے۔ 32 ہزار 516 سے تجاوز کر گیا۔