نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ دیرپا امن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور فلسطینیوں کو یہودیوں کے علیحدہ ریاست کے حق کو تسلیم کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کے تعاون سے ایک نئی امن راہداری قائم کی جائے گی، اسرائیل کا سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدہ دیگر عرب ممالک کو امن معاہدوں پر دستخط کرنے کی ترغیب دے گا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کرنے سے ایک نئے مشرق وسطیٰ کا جنم ہو گا اور ہم سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے کے بہت قریب ہیں۔سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر مشروط آمادگی کا اظہار کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے ساتھ امن کا قیام حقیقت پسندی سے مشروط ہے، اسرائیل امریکی صدر کی موجودگی میں سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے کے لیے پر امید ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں میں متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان نے اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
184