اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )لاہور ہائی کورٹ کے جج نے پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے پاسپورٹ واپس لینے کے لیے دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کر لی۔
ڈویژن بنچ نے کیس لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو واپس کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کرنے کے بعد جسٹس انوار الحق نے کیس کی سماعت سے معذرت کر لی۔
ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کے لیے دوسرا بنچ تشکیل دینے کے لیے کیس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو واپس کر دیا ہے۔
بدھ کو مریم نواز نے پاسپورٹ کی واپسی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ ان کا پاسپورٹ گزشتہ 4 سال سے عدالتی تحویل میں ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور ہونے کے بعد اپنا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرایا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی 21 اپریل کو جسٹس شہباز علی رضوی اور جسٹس انوار الحق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے یہ کہہ کر کیس کی سماعت سے معذرت کر لی تھی کہ معزز جج صاحبان کے لیے بہتر ہے۔ یہ کیس سننے کے لیے پہلے کر رہا تھا۔ اب تک تین جج مریم نواز کی پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست کو معاف کر چکے ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ شہباز شریف حکومت کی جانب سے گزشتہ دنوں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق قوانین میں تبدیلی سے بھی مریم نواز کو فائدہ پہنچا۔ نئے رولز کا اعلان کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جب کوئی رول بنتا ہے تو ایک کے لیے نہیں بنایا جاتا، سب کے لیے ہوتا ہے، جس کو چار ماہ گزر جائیں گے اس کا نام نکال دیا جائے گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے آزاد اردو کو بتایا کہ مریم نواز آخری بار 14 جولائی 2018 کو اپنے والد میاں نواز شریف کے ساتھ لندن سے پاکستان آئیں تھیں، جس کے بعد وہ بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں۔