اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لاہور ہائیکورٹ نے زمان پارک میں آپریشن روکنے کے حکم میں کل تک توسیع کر دی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی جانب سے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی۔
فواد چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا ہے۔عدالت نے فواد چوہدری کے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہاں ہیں؟ 10 بج رہے ہیں ۔ یہ آپ کی سنجیدگی ہے کہ درخواست گزار عدالت میں نہیں ہے۔ وکیل فواد چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ فیصلہ اسلام آباد کی مقامی عدالت میں محفوظ ہے۔ جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس لیے ہے کہ کوئی قانون نہیں پڑھتا، وہ صرف باتیں کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
زمان پارک میں پولیس آپریشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا
عدالت نے مزید ریمارکس دیے کہ ہر چیز کا حل قانون اور آئین میں ہے۔ جماعتوں نے پورے نظام کو جام کر دیا ہے۔ کبھی آپ اس عدالت میں آتے ہیں کبھی اسلام آباد ہائی کورٹ جاتے ہیں۔فواد چوہدری کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ یہ سیاسی معاملہ بن گیا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ دونوں فریقوں نے بنایا ہے، صرف قانون پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ پوری قوم تکلیف میں ہے۔عدالت نے فواد چوہدری سے سیکیورٹی کے معاملے پر سوال کیا جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی کا مسئلہ بہت سنگین ہے۔
عمران خان اسلام آباد کی 4 عدالتوں میں پیش ہوئے لیکن پانچویں عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ایف ایٹ کورٹ میں عمران خان پر قاتلانہ حملے کی 100 فیصد تصدیق شدہ اطلاعات تھیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہمارے نظام میں سیکیورٹی لینے کا قانون ہے، سیکیورٹی لینے کا طریقہ کار ہے۔وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے اپنا موقف عدالت میں رکھا تھا کہ سیکیورٹی خدشات تھے جس کی وجہ سے ایف ایٹ عدالت میں پیش نہیں ہوسکے۔ آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ہم کوئی نقصان نہیں چاہتے۔
مزید پڑھیں
لاہور ہائیکورٹ کا زمان پارک میں آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم
عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ انکوائری کا مطالبہ کرتا ہے کہ دونوں طرف سے بدنیتی تھی یا نہیں۔عدالت نے فواد چوہدری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ خود کو سسٹم میں لائیں۔ آپ کو فراہم کردہ پالیسی کے لیے درخواست دیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ میں نے وارنٹ کے معاملے کو ہاتھ نہیں لگایا، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ نے وارنٹ پر عملدرآمد نہیں روکا۔ عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔