اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان لفظی جنگ میں شدت آگئی، دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی
پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایک سابق اتحادی اداروں کے پیچھے چھپا ہوا ہے ہم اپنے نظریے پر قائم ہیں۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ جو ان کا گڑھ تھا وہ اب حقیقت میں گڑ ھا بن چکا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ زیرو رہی ہے، پیپلز پارٹی کے پاس بھٹو کے سوا کچھ نہیں، انہوں نے موٹرویز نہیں بنائی۔
جاوید عباسی نے کہا کہ بھٹو مر چکے ہیں، وہ زندہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ‘بھٹو زندہ ہے وہ نعرہ دراصل عوامی فلسفہ ہے، مسلم لیگ ن کے لوگ معاہدے پر دستخط کرکے ملک سے باہر چلے جاتے ہیں
بعد ازاں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ضیاء کی سیاسی اولادیں آج بھی بھٹو سے نفرت کرتی ہیں، جن کا لیڈر بھٹو کے خلاف ضیاء کی قبر پر جاتا ہے۔ زہر ہی اگلے گا، آمروں کے سامنے جھکنا اور سیاستدانوں کو آنکھیں دکھانا ن لیگ کا ڈی این اے ہے، بھٹو شہید زندہ تھا اور زندہ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ مشکلات میں بھٹو شہید کے پیچھے پناہ لینے کی کوشش کی، کوئی سیاستدان دو سڑکیں بنا کر لیڈر نہیں بنتا، آٹم بم سے پارلیمنٹ تک پاکستان کی اینٹوں پر بھٹو کا نام لکھا ہوا ہے ۔