اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 50 غیر ملکی دوروں کی لپ اسٹک خارجہ پالیسی بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
شیخ رشید احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ہمارے سپاہی دہشت گردی کے خلاف جانیں دے رہے ہیں، امریکیوں نے ہمیں دہشت گردی کی صف میں کھڑا کردیا، زرداری 100 ارب ڈالر کی بات کرتے ہیں، ہمارے پاس 3 ارب رہ گئے ہیںآئی ایم ایف کے 5 دن رہ گئے، بزدل ڈار نے صحافیوں کو تھپڑ مار دیا، ملک معاشی، سیاسی اور معاشی تباہی کا شکار ہو گیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم، وزیر خارجہ سیاحتی کمپنی کی تشہیر کے دوروں پر ہیں، کیس بعد میں عدالت میں جاتا ہے، حکومت پہلے عدالت پر حملہ کرتی ہے، حکومت کا 7 ججز کی نافرمانی توہین عدالت ہے۔ انتخابات وقت پر نہ ہوئے تو ملک میں کیا ہوگا کوئی بتانے والا نہیں، 13 اگست اسمبلیوں کی ریڈ لائن ہے، ستمبر ستمگرہوگا
وزیراعظم وزیر خارجہ سیروسیاحت کمپنی کی مشہوری کےدوروں پر ہیں عدالت میں کیس بعد میں جاتاہےحکومت عدالت پرپہلے حملہ آورہوجاتی ہےحکومت کا7ججوں کو نہ مانناتوہین عدالت ہےاگرالیکشن وقت پرنہ ہوئےتوپھرکچھ نہیں کہہ سکتے کےملک میں کیاہوگا13اگست اسمبیلوں کی ریڈ لائن ہےستمبر ستمگر ہوگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 24, 2023
انہوں نے کہا کہ 13 جماعتوں کی سیاسی لاشیں الیکشن سے خوفزدہ ہیں، عوام کے مسترد شدہ چہروں کو دوبارہ مسلط کیا جا رہا ہے، انہوں نے ملک کو ڈیفالٹ سے نہیں بچایا، ملک کو قریب لایا ہے، ہتھکڑیاں لگی خواتین کا مذاق اڑایا گیا، چادر اور چار دیواری کی تباہی یہ ان کی جمہوریت ہے، ملک سنگین بحران میں داخل ہو چکا ہے۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری بندبےروزگارنوجوان یونان کےسمندر میں مہنگائی لوڈشیڈنگ آسمان پراشرفیاں موج میلہ کررہےہیں غریب کاکوئی پرسان حال نہیں الیکشن یاسلیکشن فیصلہ ہوناہےاب اللہ اورعدلیہ سےہی آخری اُمید ہےحکومت کامسائل پرنہیں تقریروں اور تصویروں پرزورہےعوام کومزیدبےوقوف نہیں بنایاجاسکتا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 24, 2023
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہے، بے روزگار نوجوان یونان کے سمندر میں ڈوب رہے ہیں، مہنگائی، لوڈشیڈنگ آسمان پر موجیں بنا رہی ہے، غریب خوش نہیں، الیکشن یا سلیکشن ہونا ہے۔ فیصلہ اب اللہ اور عدلیہ کے پاس ہے۔ یہ آخری امید ہے، حکومت کا زور تقریروں اور تصویروں پر ہے مسائل پر نہیں، عوام کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔