اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ریاستہائے متحدہ امریکہ کو برآمد کی جانے والی کینیڈین اشیا پر محصولات کے اعلان کے بعد کینیڈین ڈالر مئی 2020 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آ گیا۔
ٹیرف کے اعلان نے لونی پر مزید دباؤ ڈالا، جو ستمبر سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں گر رہا ہے۔ صبح کی تجارت میں لونی 71.07 سینٹس پر تھا، دن کے شروع میں 71 سینٹ سے نیچے گرنے کے بعد۔
BMO کیپٹل مارکیٹس کے سینئر ماہر اقتصادیات رابرٹ کاوِک نے ٹیرف کے امکان کو ایک ایسی کرنسی کے لیے ایک بہت مشکل چیلنج قرار دیا جو پہلے ہی گھریلو اقتصادی عوامل کے دباؤ میں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کینیڈین ڈالر پہلے ہی کمزور مالی حالات اور بینک آف کینیڈا کی جانب سے شرح سود میں حالیہ کمی کی وجہ سے کمزور ہو رہا تھا۔
ٹرمپ نے پیر کو ٹروتھ سوشل پر پوسٹ کیا کہ وہ کینیڈا اور میکسیکو سے آنے والی تمام مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ محصولات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک کہ دونوں ممالک منشیات، خاص طور پر فینٹینیل اور لوگوں کی غیر قانونی سرحدی گزر گاہوں کو روک نہیں دیتے۔