یہ بھی پڑھیں
حماس حملے ، ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 500 سے تجاوز ،ہزاروں زخمی
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کریں تاہم امریکی اور اسرائیلی مطالبات اور دباؤ کے باوجود کئی ارکان نے حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی۔حماس کے اسرائیل پر حملے کے معاملے پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر امریکا نے افسوس کا اظہار کیا۔خبر ایجنسی کے مطابق ملاقات کے دوران روس نے سلامتی کونسل کے دیگر رکن ممالک سے اتفاق نہیں کیا۔
روسی سفیر نے فوری جنگ بندی اور بامعنی مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطین کے حوالے سے دہائیوں قبل طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کرے۔ملاقات کے دوران چینی سفیر نے کہا کہ یہ غیر معمولی بات ہے کہ سلامتی کونسل نے کچھ نہیں کہا ورنہ وہ شہریوں کے خلاف تمام حملوں کی مذمت کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
حماس نے 6 اکتوبرکو ہی اسرائیل پر حملہ کیوں کیا؟ کس خاص وجہ سے یہ دن چنا گیا؟؟
واضح رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے تھے، جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملوں میں ایک افسر اور 50 صہیونی فوجی بھی شامل تھے۔700 سے زائد اسرائیلی ہلاک جب کہ 2200 سے زائد زخمی اور 100 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 78 خواتین اور 41 بچوں سمیت 413 فلسطینی شہید جب کہ 121 فلسطینی بچوں سمیت 2300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیل پر حماس کا ’سرپرائز اٹیک اسرائیلی انٹیلی جنس کی بدترین ناکامی قرار
یہ بھی یاد رہے کہ اسرائیل پر نیپالی حملے میں امریکہ، برطانیہ اور نیپال کے شہریوں سمیت دیگر غیر ملکیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔نیپالی سفارت خانے نے حماس کے الاقصیٰ فلڈ آپریشن کے تحت اسرائیل میں 10 نیپالی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جب کہ 3 امریکی شہریوں، 1 برطانوی شہری اور 2 یوکرائنی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے، جب کہ ایک برطانوی شہری لاپتہ ہے۔