۔عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد الضیف "ابو خالد” کی جانب سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپریشن ” طوفان الاقصی” میں اسرائیل پر پانچ ہزار میزائل داغے جا رہے ہیں جبکہ اس آپریشن میں ایک اسرائیلی خاتون بھی ماری گئی۔
چیف محمد الضعیف نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کے خاتمے کے لیے سب سے بڑی لڑائی کا دن ہے
ہفتے کی صبح سات بجے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر اچانک متعدد راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد پورے اسرائیل میں الارم کے سائرن بج گئے اور غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ فائر کی آوازیں گونجنے لگیں۔
اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ سے عسکریت پسند اسرائیلی حدود میں داخل ہو گئے ہیں جب کہ عسکریت پسندوں نے اسرائیل میں ایک پولیس سٹیشن کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔
غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقوں کے مکینوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع Yves Gallant کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر کے ایک ’سنگین غلطی‘ کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فوج نے جنگی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان Avja Darei نے ایک بیان میں اسرائیل پر حملوں کے بعد غزہ کی پٹی سے جنگ کے لیے تیار رہنے کو کہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ریزرو فوجیوں کو بلانے کا حکم بھی دیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 2007 میں حماس کے عسکری گروپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور اس کے بعد سے فلسطینی عسکریت پسند اور اسرائیل کئی تباہ کن جنگیں لڑ چکے ہیں۔
تازہ ترین جھڑپیں ستمبر میں کشیدگی میں اضافے کے بعد ہوئی ہیں جب اسرائیل نے دو ہفتوں کے لیے غزہ کے کارکنوں کے لیے سرحد بند کر دی تھی۔
119