اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اسلام آباد میں ریلی میں ایڈیشنل سیشن جج اور اسلام آباد پولیس کے سینئر پولیس افسران کو دھمکیاں دینے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کے دفتر سے تحریری اجازت طلب کی
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنی رہائش گاہ بنی گالہ سے روانہ ہو گئے ہیں تاہم وہ لاہور یا خیبرپختونخوا روانہ ہو سکتے ہیں۔
وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے لیے وزیراعظم آفس سے تحریری اجازت مانگ لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری حکمران اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے کی جائے گی۔
ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری نے عمران خان کی گرفتاری کی مخالفت کی ہے ان کا خیال ہے کہ اس گرفتاری سے حکمران اتحاد کو سیاسی نقصان پہنچے گا۔
دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کی گرفتاری پر کوئی واضح نقطہ نظر نہیں دیا کیونکہ پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے اتوار کی رات دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے ہیں۔
بنی گالہ کے اطراف پولیس تعینات
عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور ان کی رہائش گاہ کی طرف جانے والی سڑک کو بھی غیر مجاز لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جس سے صرف ان کے قریبی لوگوں اور علاقے کے مکینوں کو داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے،