یہ بھی پڑھیں
رنگ آف فائر کسے کہتے ہیں جو 14 اکتوبر کو دیکھا جائیگا
یہ گاما شعاعیں، جو نمیبیا میں نصب دوربینوں کے ایک وسیع نظام کے ذریعے مشاہدہ کی گئی ہیں، اتنی شدید ہیں کہ اگر ان کے سامنے آجائیں تو وہ چپس کی طرح انسانوں کو جلا سکتی ہیں۔یہ شعاعیں زمین سے تقریباً 1000 نوری سال دور ویلا پلسر سے خارج ہوئیں۔ پلسر بڑے پیمانے پر ستاروں کی باقیات ہیں جو تقریباً 10,000 سال پہلے سپرنووا کے طور پر پھٹ گئے اور پھر اپنے آپ میں گر گئے۔
مزید پڑھیں
نظام شمسی کے بغیر خلا میں آزاد گھومنے والے سیار ے دریافت
فرانس میں ایسٹرو پارٹیکل اینڈ کاسمولوجی لیبارٹری سے تعلق رکھنے والی اس تحقیق کے مصنف آرچی جنتی عطائی کے مطابق، ان شعاعوں کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ماورائے زمین مخلوق ہم سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ جب یہ پلسر پہلی بار 1967 میں دریافت ہوئے تھے، تو ان کے ماخذ کو ایل جی ایم 1 اور ایل جی ایم 2 کا نام ماورائے دنیا کے حوالے سے رکھا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پلسر بڑے ستاروں کی باقیات ہیں اور ایسے سگنلز پیدا کرنے کے لیے ایلینز کی ضرورت نہیں ہے۔