اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )کینیڈا میں خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کے نئے مرحلے کا آغاز آج ہوگاسکھز فار جسٹس کے زیراہتمام کینیڈا میں خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کے نئے مرحلے کے تحت ریفرنڈم آج گرو نانک سکھ گرودوارہ میں ہوگا، جہاں خالصتان چیپٹر کے سربراہ ہردیپ سنگھ نظر کو جون کو وینکوور میں قتل کیا گیا تھا
وینکوور ریفرنڈم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کونسل آف خالصتان کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے کہا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت ملوث ہے۔ لاکھوں کینیڈین سکھ آزاد خالصتان کو ووٹ دیں گے۔
جہاں بھارت نے ہردیپ سنگھ نجار کو قتل کیا، وہاں کینیڈین سکھ 10 ستمبر کو لاکھوں کی تعداد میں آزاد خالصتان کے حق میں ووٹ دیں گے۔
ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے کہا کہ کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت کینیڈا کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نریندر مودی مسلمانوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کا دشمن ہے، خالصتان ریفرنڈم میں دنیا بھر سے 10 لاکھ سے زائد سکھوں نے ووٹ دیا
اس موقع پر سکھس فار جسٹس کا کہنا تھا کہ وینکوور میں ہونے والے ریفرنڈم میں سکھوں کی ریکارڈ تعداد میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ کینیڈا میں ساڑھے سات لاکھ سے زائد سکھ آباد ہیں، یہ تعداد بھارت کے بعد کسی بھی ملک میں رہنے والے سکھوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ خالصتان کے حامیوں کے مطابق کینیڈا میں سکھوں کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہے۔ .
خالصتان کے قیام کے لیے دنیا بھر میں بسنے والے سکھوں کی رائے جاننے کے لیے 2021 میں لندن سے ریفرنڈم کا آغاز کیا گیا تھا ۔