اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نجی یونیورسٹی سے وابستہ وبائی امراض کے ماہر نے خبردار کیا ہے کہ Omicron ذیلی قسم XBB 1.5 پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے پھیلنے کا انکشاف جینوم سیکوینسنگ کے ذریعے ہوا۔سب سے تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس کی ایک نئی قسم دریافت ہوئی ہے۔ماہر وبائی امراض ڈاکٹر رانا جواد نے خدشہ بھی ظاہر کیا کہ محدود ٹیسٹنگ کی وجہ سے کورونا کے کم کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ڈاکٹر رانا جواد کا خیال ہے کہ XBB 1.5 دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا کورونا وائرس ہے، جو لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان میں اس نئی قسم کی وجہ سے لوگ شدید بیمار نہیں ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
کورونا کیسز کی تعداد بڑھنے لگی، 33 افراد متاثر، 19 کی حالت تشویشناک
واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 1865 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 5 افراد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔واضح رہے کہ جنوری کے آغاز میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کہا تھا کہ Omicron ذیلی قسم XBB 1.5 اس وائرس کی اب تک کی سب سے زیادہ متعدی قسم ہے۔لیکن عالمی ادارے نے کہا کہ بظاہر اس قسم کی اومیکرون لوگوں کو زیادہ بیمار نہیں کرتی۔
مزید پڑھیں
کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے نئے احکامات جاری
ڈبلیو ایچ او کی کوویڈ کمیٹی کی سربراہ ماریا وین کرخوف نے کہا کہ یہ تمام اومیکرون ذیلی قسموں میں سب سے تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی انتہائی متعدی نوعیت کی وجہ اس میں جینیاتی تبدیلیاں ہیں جس کی وجہ سے اس قسم کا کووڈ بہت آسانی سے خلیوں میں داخل ہو جاتا ہے۔XBB1.5 ایک ذیلی قسم ہے جس میں XBB اور XBB1 کی مشترکہ خصوصیات ہیں، اور تینوں omicron ذیلی قسمیں وائرس کے خلاف مدافعتی نظام کے ردعمل کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، لیکن XBB1.5 میں تبدیلی کی وجہ سے، یہ قسم خلیات کو زیادہ مضبوطی سے باندھتی ہے۔