نیویارک کی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج آرتھر اینگرون نے سول فراڈ کیس میں عدالتی عملے پر تنقید کرنے پر ٹرمپ پر جرمانہ عائد کیا۔سابق امریکی صدر نے تین ہفتے قبل ایک جزوی گیگ آرڈر کی خلاف ورزی کی تھی، جو 3 اکتوبر کو ٹرمپ کی جانب سے جج کے پرنسپل لاء کلرک کی سوشل میڈیا پر توہین کے بعد جاری کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تیسری مرتبہ فرد جرم عائد
سزا سنانے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت کے سامنے گواہ کا موقف لیا اور جج سے کہا کہ وہ اپنے ریمارکس کے دوران آپ اور کوہن کا حوالہ دے رہے ہیں۔جج نے ٹرمپ کے وکیل کی طرف سے پیش کی گئی دلیل کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس خیال کی کوئی منطق نہیں ہے کہ ٹرمپ کا بیان گواہ کا حوالہ دے رہا تھا، ’’دوبارہ ایسا نہ کرو ورنہ یہ معاملہ مزید خراب ہو جائے گا‘‘۔ڈونلڈ ٹرمپ جج کی جانب سے جرمانے کے بعد عدالت سے باہر نکل گئے ۔ اس سے قبل 20 اکتوبر کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک جج کے ہتک آمیز بیان کو قانون کے کلرک کے سامنے نہ ہٹانے پر 5000 ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا۔